پاکستان میں اگلے 72 گھنٹوں کے دوران شدید بارشوں اور سیلاب کا خطرہ
ملک بھر میں مون سون شدت اختیار کر گیا، نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر نے الرٹ جاری کر دیا۔

تفصیلات:
اسلام آباد: نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر (NEOC) نے منگل کے روز ملک بھر میں شدید بارشوں، سیلاب اور تیز ہواؤں کی وارننگ جاری کی ہے۔ یہ وارننگ مون سون کی شدت میں اضافے کے بعد جاری کی گئی ہے۔
26 جون سے اب تک 111 ہلاکتیں
اب تک ملک بھر میں بارش سے متعلقہ حادثات میں 111 افراد جاں بحق اور 212 زخمی ہو چکے ہیں، جن میں سے زیادہ تر واقعات پنجاب میں پیش آئے۔
بارش کی پیشگوئی کن علاقوں میں؟
پنجاب:
راولپنڈی، لاہور، ملتان، فیصل آباد، بہاولپور، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، اور ڈی جی خان میں شدید بارش کا امکان۔ مسائل میں شامل ہیں:
-
نشیبی علاقوں میں پانی جمع
-
نالوں میں طغیانی
-
بجلی کی بندش
-
ٹریفک جام
-
لوگوں کی محفوظ مقامات پر منتقلی کا امکان
اسلام آباد:
دارالحکومت میں بھی بارش اور تیز ہواؤں کی پیشگوئی، سڑکیں پھسلن زدہ اور حدِ نگاہ کم ہونے سے ڈرائیونگ خطرناک ہو سکتی ہے۔
خیبر پختونخوا:
سوات، پشاور، مانسہرہ، وزیرستان میں تیز بارش سے:
-
اچانک سیلاب (فلیش فلڈز)
-
درخت گرنے اور حادثات کا خدشہ
بلوچستان:
کوئٹہ، ژوب، سبی، اور ڈیرہ بگٹی میں گرج چمک اور تیز ہوائیں ممکن، جن سے:
-
کمزور عمارتوں کو نقصان
-
سڑکوں پر حادثات کا امکان
ہنگامی اقدامات اور ہدایات
این ڈی ایم اے نے ضلعی انتظامیہ کو:
-
خطرناک علاقوں میں ایمرجنسی ٹیمیں تعینات کرنے
-
نالوں کی صفائی اور مرمت
-
مقامی اداروں سے قریبی رابطہ رکھنے کی ہدایت کی ہے
عوام کے لیے احتیاطی تدابیر
-
غیر ضروری طور پر باہر نہ نکلیں
-
بجلی کے کھمبوں اور کمزور عمارتوں سے دور رہیں
-
گاڑیاں اور جانور محفوظ جگہوں پر منتقل کریں
-
بارش کے دوران پہاڑی علاقوں میں جانے سے گریز کریں
کیوں ضروری ہے؟
پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے۔
2022 کے سیلاب میں 1,700 سے زائد افراد جاں بحق اور 33 ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا تھا۔ اسی لیے مون سون کے دوران چوکنا رہنا ناگزیر ہے۔